نیشنل یو تھ اسمبلی ۔۔۔کل سے آج

نو جو ان اسلامی جمہوریہ پاکستان کی آبا دی کا واضح اکثریتی حصہ ہیں مگر اِن کی جمہوری ،انتظا می ، سیا سی اورسماجی عمل میں مو ثر شمو لیت آج بھی ایک خواب کی مانند ہے ۔ما ضی میں ایک کا میا ب زند گی کے خو اہش مند نو جوانا ن کو مطا لعہ کے لیے کتا بیں تو ملیں مگرریا ستی امور کو سمجھنے کے مشاہد ے کے لیے تدریسی فضامیسر نہ آئی۔ اگست 2010ء میں جو انو ں کی جذ با تی زند گی میں عد م تشد د پر مبنی سو چ تخلیق کرنے اور مقصد یت کے شعور کی بید اری کیلئے ادارہ جاتی شکل میں نیشنل یو تھ اسمبلی سامنے آئی جس کے وجو د کی وجہ یہ شعر تھا :-
؂ جبر کا مو سم کب بد لے گا        ہم بد لیں گے تب بد لے گا
محد ود تر ین وسا ئل کے سا تھ نیشنل یو تھ اسمبلی قو می افق پر اُبھر ی تو اسے آغا ز میں افر ادی قو ت کی کمی اور ما لی مشکلا ت کا سا منا رہا مگرمسلسل محنت کے ہتھیا ر اور تخلیقی آئیڈ یا ز سے یہ انتہا ئی کم عر صہ میں ایک مستند یو تھ پارلیمان ، تھینک ٹینک اورکر اچی سے خیبر تک پھیلی ایک منظم قومی فلاحی تحر یک بن گئی ۔نیشنل یو تھ اسمبلی حکومت پاکستا ن کے متعلقہ ادارے سے با ضا بطہ لا ئسنس حا صل کر نے والانو جو انو ں کاپہلا ادارہ ہے جس کو پاکستان کی تاریخ میں پہلی با ر ہا ئر ایجو کیشن کمیشن آف پاکستا ن نے تمام الحا ق شد ہ یو نیو رسٹیز میں بطو ر پارلیمانی سٹوڈنٹ سو سا ئٹی قا ئم کیا ۔ حکومت پا کستا ن کے زیر انتظام چلنے والی چا لیس سے زائد ضلعی حکو متو ں نے نیشنل یوتھ اسمبلی کی سرکا ری سر پر ستی کے نو ٹیفکشنز جا ری کیے جن میں حکومتی سطح پر سیشنزکے لیے سر کا ری ہالز اور سیکو رٹی کی فراہمی کا تاریخی فیصلہ کیاگیا ۔مر کز ،صو بے ،ڈویثر ن ،ضلع ،یو نیو رسٹی اور تحصیل کی سطح پر مو جو د ایک مضبو ط یو تھ نیٹ ورک کے ذریعے ابھی تک تیس ہزار سے زائد نو جو ان نیشنل یو تھ اسمبلی کا حصہ بن چکے ہیں اور گمنا م ہیر وز کی تلاش کا یہ سفر ابھی جا ری ہے ۔ پاکستا نی سر زمین پر آنکھ کھو لنے والی نیشنل یو تھ اسمبلی کی مقبو لیت کا اعتر اف عا لمی سطح پر یو ں ہوا کہ صدر نیشنل یوتھ اسمبلی حنا ن علی عباسی کوکا من ویلتھ انٹر نیشنل سیکریٹریٹ کی طر ف سے دولت مشتر کہ کے 54ممالک کی نو جو ان نسل کے نما ئند ہ اعز از ’’ کا من ویلتھ یو تھ ایو ارڈ ‘‘عطاکیا گیا ۔عالمی شہرت یا فتہ عامر اطلس خا ن ، ہارون طا رق، ابراھیم شا ہد ،حا رث منظو ر ،ملالہ یو سفزئی ،روما سید ین اور دیگر کا نیشنل یو تھ اسمبلی ممبر شپ نیٹ ورک کا حصہ بننا اِس با ت کاثبوت ہے کہ یوتھ اسمبلی ہر طر ح کے ذہنو ں پر دستک دے رہی ہے۔
یو تھ پا رلیمانی اجلا س،سمینا رز،ورکشا پس، مطالعاتی دورے،کانفر نسز ،مبا حثے ،ریسر چ کے ذریعے پالیسیز کی تیا ری،تر غیبی مہما ت اور دیگر سر گر میو ں کے ذریعے نیشنل یو تھ اسمبلی کے ممبر ان اپنی تر قی کی راہیں ہموار کر رہے ہیں۔ یو تھ اسمبلی یو تھ پارلیمانی سیشنز کا انعقا د کر نے والا پا کستا نی نو جو انوں کا سب سے بڑ ا ادارہ ہے جہا ں مختلف اجلا سو ں میں شمولیت سے ہزاروں پا کستا نی نو جو ان اپنے اند ر اعتما د پید ا کرکے مستقبل کے ایک لیڈ ر،بیوروکر یٹ ،سما جی کا رکن، دانشو ر اور ایک ذمہ دار شہر ی کے طو ر پر اپنے آپ کو تیا ر کر رہے ہیں۔
نیشنل یو تھ اسمبلی کی غیر معمو لی سر گر میو ں میں سپر یم کو رٹ کے اند ر نیشنل یو تھ اسمبلی کا چیف جسٹس آف پا کستا ن کے سا تھ خصو صی اجلاس، یو تھ اسمبلی کے200سے زائد اراکین کے لیے قومی اسمبلی کے اجلا س کو بر ائے راست دیکھنا جس میں اسمبلی طر یقہ کا ر پر خصوصی بر یفینگز کے سا تھ چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی سپیکر کے سا تھ خصو صی ملاقاتیں بھی شا مل ہیں۔نیشنل یو تھ اسمبلی ملک کے چا ر وں صو بو ں سمیت گلگت بلتستا ن،فاٹا اور کشمیر میں فعا ل شا خیں رکھتی ہے بالخصوص اِس کی صو با ئی شاخوں کی گو رنر پنجا ب ،گو رنر خیبر پختو ن خو اہ، وزیر اعلیٰ اور گو رنر گلگت بلتستا ن اپنے اپنے گو رنر ہا وسز میں انتہا ئی باوقار اند از میں حلف بر داری کی تقا ریب کی میز با نی کر چکے ہیں۔اسی طر ح صد ر ریا ست آزاد جموں و کشمیر بھی نیشنل یوتھ اسمبلی کے قیا م کی با ضا بطہ تقر یب کے میز با ن بنے ۔ علاقا ئی تعا ون کی تنظیم’’ سا رک‘‘ نے بھی خصو صی طو ر پر سارک چا رٹر ڈے کے مو قع پر ممبر ان یو تھ اسمبلی کو’’ سا رک ‘‘کے کر دار اور اس کی بہتر ی سے متعلق تجا ویز دینے کے لیے سٹیج فر اہم کیا۔ نیشنل یو تھ اسمبلی کے ممبر ان کئی بین الاقو می کانفر نسز کا بھی حصہ بن چکے ہیں۔دسمبر 2014ء تک نیشنل یو تھ اسمبلی کے ایک ہزارسے زائد ممبر ان پا رلیما نی ماحو ل میں منعقد ہونے والے دس مختلف باضا بطہ یوتھ پا رلیمانی اجلاسو ں میں اپنے خیالات کا اظہار کر کے اپنی قا ئد انہ صلا حیتیں اُجا گر کرچکے ہیں ۔نئی نسل میں فلاحی جذ بہ بید ار کر نے کے لیے نیشنل یو تھ اسمبلی نے گزشتہ تین سال ’’اُمید مہم ‘‘ چلا ئی جس کے تحت بیس اضلاع کے ڈیڑ ھ لا کھ کے قر یب غر یب لو گو ں کی کھا نے کے دسترخو ان پر میز با نی کی گئی اور اسی طر ح قو می سطح کی شجر کا ری مہم کا انعقا د بھی نیشنل یو تھ اسمبلی کی کامیابیو ں کی طو یل فہر ست میں شا مل ہے۔ یوتھ اسمبلی کی قو می مہما ت یو تھ کو نسلر زکو حا لیہ لو کل گو رنمنٹ آرڈننس میں شا مل کیا گیا اورسٹو ڈنٹ رعا یتی سفر ی کا رڈ کا اجر اء،سٹو ڈنٹ ویلفیئر پر ائز بانڈ کا آغاز ،قو می یو تھ پر وگر ام کی شروعا ت اور ہما رے کئی دیگر مطا لبا ت پر حکو مت پا کستا ن نے سنجید ہ اقد اما ت کیے جس سے یوتھ اسمبلی سے وابستہ ممبر ان کی عملی حو صلہ افزا ئی ہوئی۔18اضلاع میں تعلیمی شعو رکو اُجا گر کر نے کے لیے شہر شہر چلنے والی مہم’’تعلیمی کا رواں‘‘ کے دوران ’’تعلیمی سفیر ‘‘ کے طو ر پر صد ر نیشنل یوتھ اسمبلی چا لیس مختلف مقاما ت پر منعقد ہ بڑ ے عوامی اجتماعا ت میں بچو ں کی سکو لز میں شر حِ داخلہ میں اضا فے کے مو ضو ع پر ترغیبی خطا با ت کر چکے ہیں۔
اقو ام متحد ہ کے تر قیا تی پر وگر ام UNDPنے نیشنل یو تھ اسمبلی کی چاروں صو با ئی شا خو ں کے منتخب ممبر ان کے لیے آٹھ مختلف سیمینا رزمنعقد کیے جن میں یو تھ اسمبلی کے ممبر ان نے شر یک ہو ئے ۔یو تھ اسمبلی قا ئد ین کی چند منتخب تجاویز کو UNDPنے اپنی خصو صی اشا عت ’’ڈویلپمنٹ ایڈ ووکیٹ پا کستا ن‘‘ میں شا ئع بھی کیا گیا۔اسی طر ح ممبر ان نیشنل یو تھ اسمبلی انتخا بی عمل پر اعلیٰ سطحی بریفنگ کے لیے الیکشن کمیشن آف پا کستا ن کے ہیڈ آفس بھی مدعوہو ئے جہا ں انہیں الیکشن کمیشن اعلیٰ افسر ان نے انتخابا ت پر بریفنگ دی اور ممبر ان سے ان کے خیا لا ت سنے۔اسلام آبا د ماڈل پولیس بھی ہمارے ممبر ان کے لیے گا رڈآف انر کی ایک یادگار تقر یب منعقدکر چکی ہے جس کے اختتا م پر آئی جی اسلام آبا د نے ممبر ان کو خصو صی اسنا د پیش کیں اور اسی طر ح مز ار قا ئد کر اچی پر بھی یوتھ اسمبلی سند ھ کے ممبر ان کو گا رڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ ہما ری تما م سر گر میوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ پا کستا ن کی نو جو ان نسل رکا وٹو ں کو تو ڑ کر ہر شعبہ ہا ئے زند گی میں اپنا روشن مستقبل تر اشنے سا منے آئے۔ہم بلند و با نگ دعو ے نہیں کر تے صر ف یہ اُمید رکھتے ہیں کہ مستقبل کے روشن پا کستا ن نے مثبت تبد یلی کے لیے جن ہز اروں قد مو ں کا فا صلہ طے کر نا ہے انشا ء اﷲ اس سفر میں چند سو قد م ہما رے بھی شا مل ہوں گے ۔
نیشنل یو تھ اسمبلی اپنے اراکین کوایک خا ص رکنیت پا رسل ارسا ل کر تی ہے جس میں پی ۔وی ۔سی ممبر شپ کا رڈ،ایگز یکٹیو فولڈر،این وائی اے ڈیٹا سی ڈی،رکنیت سرٹیفکٹ ،متعلقہ کتا بچے اوررضا کا ر فا رم وغیر ہ شا مل ہو تے ہیں جو مستقبل میں ممبر ان کو ہر سطح کی سر گرمیوں میں نیشنل یو تھ اسمبلی کی مو ثر نما ئند گی کر نے کی رہنما ئی کر تے ہیں۔ ہم نئے روشن دماغ نو جو انو ں کے منتظر ہیں جو ہمارے مشن کو وسعت عطا ء کر نے میں معا ؤن ثابت ہو ں ۔آگے بڑ ھیں اور پا کستا نی فیو چرلیڈ رز کے سب سے بڑ ے نیٹ ورک نیشنل یو تھ اسمبلی کا حصہ بن جا ئیں ۔پاکستا نی شہریت کے حا مل ایسے نوجو ان جن کی عمر پند رہ سے پنتیس سا ل کے درمیا ن ہے اس لنک کے ذریعے ممبر شپ کے لیے اپلا ئی کر سکتے ہیں۔
www.nya.com.pk/membership